Saturday, September 22, 2012


شکست   
................
امانت خاں موسیقی میں روایت بن چکے تھے۔
انکی شہرٴہ آفاق گلوکاری کسی معجزے سے کم نہیں تھی۔ کثرتِٴریاض نے 

انہیں ایسا پارنگت کر دیا تھا کہ۔۔۔۔۔
مرہمِ آواز سے لوگوں کے گھاٴو بھر جاتے۔۔۔ بیمار اچٌھے ہو جاتے۔۔۔ تان لگاتے

 تو نواح میں سفید کبوتروں کے جھنڈ اترنے لگتے۔ اپنی موسیقی دانی پر انہیں بڑا ناز تھا۔ 
بڑے بڑوں کو خاطر میں نہ لاتے تھے۔
ایک دن سیرِصبح کو نکلے خراماں خراماں چلے جارہے تھے۔ 
کانوں میں ایک سریلی آواز مصری گھولنے لگی۔اچانک پاوٴں رک گےٴ پھر آپ ہی آپ
قدم آ واز کے تعقٌب میں اٹھنے لگے۔ چلتے چلے گئے۔.... 

گلی کے موڑ پہ دیکھا- ایک نیم پگلی اپنی دھن میں گاےٴ جا رہی تھی۔۔۔۔
خاں صاحب پر ایک وجدانی کیفیت طاری ہو گئ۔۔۔۔
دھیمے دھیمے دھن دہرانے کی کوشش کرنے لگے مگر کامیاب نہ ہو سکے۔
اپنی گائکی سے لوگو ں کا روحانی نظام تبدیل کر دینے والے امانت خاں کو اپنی شکست کا احساس ہونے لگا....۔

وہ نڈھال ہو گئے۔.....بے بسی کے عالم میں اپنی دکھ بھری انا لیکر لوٹ آئے۔

گھر آکے لاکھ جتن کئے۔ ہزار جگت کی لیکن۔۔۔۔۔۔۔
’وہ بات پیدا نہیں ہوئ‘ 

By- Parveen Qamar





No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.