Saturday, September 22, 2012

کایا کلپ
................

اپنے سمے کے مشہور شکاری اڑتے پرندوں اور دوڑتی نیل گایوں کو چھن بھر میں مار گرا دینے والے
لڈٌن میاں کی فتوحات کے قصٌے قصبے کی تاریخ بن چکے تھے۔
... بزدلوں میں بھی بہادری کے اوصاف پیدا کر دینے والے انکے واقعات محفل محفل دہراےٴ جاتے تھے۔
احباب کی ستائش نے انہیں جیتے جی افسانہ بنا دیا تھا۔
پو پھٹتی اور لڈٌن میاں اکثر کاندھے پر بندوق ٹانگ کے چل دیتے۔
انہیں شکار کا بے حد شوق تھا اور اسی شوق نے
ایک دن انکا کایاکلپ کر دیا۔

جمعہ کا دن تھا....لڈٌن میاں شکار پر تھے....
نیل گایوں کا ایک انبوہ نظر آ گیا .....فائر کیا  ...سوبھاگ سے
ایک نیل گاےٴ ڈھیر ہوگئ....سینہ پھلایا اور فاتحانہ انداز سے اسکے قریب گےٴ....دیکھا-
زخمی حالت میں ایک نیل گاےٴ زمین پر تڑپ رہی تھی۔تھنوں سے ڈھیر
سارا دودھ بہ رہا تھا اور نیل گاےٴ کا معصوم بچٌہ دودھ چاٹنے
میں مصروف تھا۔

اس سانحہ نے انہیں اندر تک گھائل کر دیا۔وہ ایک آنسو کی بوند میں تبدیل ہو کر رہ گےٴ۔
اسی دن سے شکار ترک کر دیا، رنگ و رامش کی محفلیں چھوڑ کے اپنے ہی اندر کی گپھا میں 
ایک سادھو کی طرح  چھپ کر بیٹھ گئے.   

سرخ سرخ پپوٹوں کے عقب سے
اب انکی آنکھیں آسمان گھورتی رہتی ہییں۔
پرسوں سے بھوری پتلیوں پر ایک ہی منظر منجمد ہے۔۔۔
” زخمی نیل گاےٴ زمین پر تڑپ رہی ہے۔
تھنوں سے ڈھیر سارا دودھ بہ رہا ہے
اور نیل گاےٴ کا معصوم بچٌہ دودھ چاٹنے
میں مصروف ہے۔"

-By
Parveen Qamar

No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.